زندگی نامہ

رسول خدا ﷺ کی وراثت

جناب فاطمہ (ع) کا جناب ابوبکر سے ایک نزاع اور اختلاف رسول خدا (ص) کی وراثت کے بارے میں تھا۔ تاریخ اور احادیث کی کتابوں میں لکھا ہے کہ جناب فاطمہ (ع) رسول خدا(ص) کی وفات کے بعد جناب ابوبکر کے پاس گئیں اور اپنے والد کی وراثت کا ان سے مطالبہ کیا، جناب ابوبکر نے جناب فاطمہ (ع) کو وراثت کے عنوان سے کچھ بھی نہ دیا اور یہ عذر پیش کیا کہ پیغمبر (ص) میراث نہیں چھوڑتے اور جو کچھ وہ مال چھوڑ جاتے ہیں وہ صدقہ ہوتا ہے اور اس مطلب کے لئے انہوں نے ایک حدیث بھی بیان کی کہ جس کے راوی وہ خود ہیں اور کہا کہ میں نے آپ کے والد سے سنا ہے کہ ہم پیغمبر (ص) سونا، چاندی، زمین اور ملک اور گھر بار میراث میں نہیں چھوڑتے بلکہ ہماری وراثت ایمان اور حکمت اور علم و دانش اور شریعت ہے۔ میں اس موضوع میں پیغمبر(ص) کے دستور اور ان کی مصلحت کے مطابق کام کروں گا (1)۔

جناب فاطمہ (ع) نے حضرت ابوبکر کی اس بات کو تسلیم نہ کیا اور اس کی تردید قرآن مجید کی کئی آیات سے تمسک کر کے کی ہمیں اس موضوع میں ذرا زیادہ بحث کرنی چاہئے تا کہ وراثت کا مسئلہ زیادہ واضح اور روشن ہو جائے۔

[1] شرح ابن ابی الحدید، ج 16 ص 214۔

فہرست

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button