زندگی نامہ

جناب ام سلمہ(سلام اللہ علیہا) کی حمایت

اس وقت جناب امّ سلمہ (ع) نے اپنا سر گھر سے باہر نکالا اور کہا اے ابوبکر، آیا یہ گفتگو اس عورت کے متعلق کر رہے ہو جسے فاطمہ (ع) کہتے ہیں اور جو انسانوں کی شکل میں حور ہے، اس نے پیغمب ر(ص) کے دامن میں پرورش پائی اور فرشتوں سے مصافحہ کرتی تھی، اور پاکیزہ گود میں پرورش پائی ہے اور بہترین ماحول میں ہوش سنبھالا ہے۔ آیا گمان کرتے ہو کہ رسول خدا (ص) نے جناب فاطمہ (ع) کو ارث سے محروم کیا ہے، لیکن خود اس کو نہیں بتلایا؟ حالانکہ خدا پیغمبر (ص) کو حکم دیتا ہے کہ اپنے رشتہ داروں کو انذاز کرو اور ڈراؤ یا تم احتمال دیتے ہو کہ پیغمبر (ص) نے تو اسے بتلایا ہو لیکن وہ اس کے باوجود وراثت کا مطالبہ کر رہی ہو، حالانکہ وہ عالم کی عورتوں سے بہتر ہے اور بہترین جوانوں کی ماں ہے اور جناب مریم کے ہم پایہ ہے اور اس کا باپ خاتم الانبیاء ہے، خدا کی قسم رسول خدا (ص) فاطمہ (ع) کی گرمی اور سردی سے حفاظت کیا کرتے تھے اور سوتے وقت اپنا دایاں ہاتھ فاطمہ (ع) کے نیچے اور بایاں ہاتھ اس کے جسم پر رکھتے کرتے تھے، ذرا نرم ہوجاؤ اور آہستہ رونیؤ، ابھی تو رسول خدا (ص) تمہاری آنکھوں کے سامنے ہیں اور جلد ہی تم خدا کے حضور وارد ہوگے اور اپنے کئے کا نتیجہ دیکھو گے۔ جناب امّ سلمہ نے جناب فاطمہ (ع) کی حمایت کی لیکن انہیں ایک سال تک حقوق سے محروم کردیا گیا (1)۔

[1] دلائل الامامہ، ص 39۔

فہرست

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button