حمل کا زمانہ
جناب خدیجہ میں آ ہستہ آہستہ حاملہ ہونے کے آثار نمودار ہونے لگے اور خدیجہ کو تنہائی کے درد و رنج سے نجات مل گئی اور آپ اس بچے سے جو آپ کے شکم مبارک میں تھا مانوس رہنے لگیں۔
امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ جب سے جناب خدیجہ نے جناب رسول خدا (ص) سے شادی کی تھی تب سے مکہ کی عورتوں نے آ پ سے روابط آمد و رفت اور سلام و دعا ختم کردیئے تھے اور ان کی یہ کوشش ہوتی تھی کہ آپ کے گھر میں کوئی بھی عورت نہ آنے پائے مکہ کی بڑی شخصیت کی مالک خواتین نے جناب خدیجہ کو تنہا چھوڑ کر آپ سے الفت و محبت کو ختم کردی تھی اسی وجہ سے آپ اندوہناک اور غمناک رہتی تھیں اور آہستہ آہستہ آپ تنہائی کے غم سے نجات مل گئی تھی اور آپ اس بچے سے جو آپ کے شکم مبارک میں تھا مانوس رہنے لگیں تھیں اور اسی سے راز و نیاز کر کے خوش وخرم رہتی تھیں۔
جناب جبرئیل حضرت محمد (ص) اور جناب خدیجہ کو بشارت دینے کے لئے نازل ہوئے اور کہا یا رسول اللہ وہ بچہ کہ جو جناب خدیجہ کے شکم مبارک میں ہے وہ ایک با عظمت لڑکی ہے کہ جس سے تیری نسل قائم رہے گی اور وہ دین کے ان پیشواؤں اور اماموں کی کہ جو وحی کے خاتمے کے بعد تیرے جانشین ہوں گے ماں ہوگی۔ جناب رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اللہ تعالی کی اس بشارت کو جناب خدیجہ سے بیان کیا اور اس خبر سے جو دل کو خوش کرنے والی تھی آپ کو خشنود کیا۔ (1)
جی ہاں وہ خدیجہ کہ جس نے توحید اور خداپرستی کے لئے اپنا سب کچھ قربان کردیا تھا اور ہر قسم کی محرومی اور سختی کو برداشت کر نے پر تیار ہوگئی تھیں اور اپنی بے پناہ دولت کو اسی مقدس غرض کے لئے وق کر رکھا تھا اپنے دوست اور غمگسار چھوڑ چکی تھیں، جناب محمد (ص) اور ان کے بزرگ مقدس ہدف کو سوائے اللہ کے ہر چیز پر ترجیح دیتی تھیں، جب آپ نے رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی مبارک زبان سے اس قسم کی بشارت سنی کہ جس سے اللہ تعالی نے اسے قسم کی بڑی سعادت سے نوازا کہ جس سے دین کے معصوم پیشوا پیدا ہوں گے تو آپ کا دل خوشی سے باغ باغ ہوگیا۔ اور آپ کی فداکاری کی حس کو اس سے زیادہ تحریک ملی اور اپنے خدا اور اس بچے سے جو ان کے شکم مبارک میں تھا مانوس رہنے لگیں۔
[1] دلائل الامامہ ص 8| فہرست |