زندگی نامہ

جناب فاطمہ (سلام اللہ علیہا) کا جواب

جناب فاطمہ (ع) نے جناب ابوبکر کی اس تقریر کا جواب دیا۔ سبحان اللہ، میرے باپ قرآن مجید سے روگردانی نہیں کر سکتے اور اسلام کے احکام کی مخالفت نہیں کرتے کیا تم نے اجماع کر لیا ہے کہ خلاف واقع عمل کرو اور پھر اسے میرے باپ کی طرف نسبت دو؟ تمہارا یہ کام اس کام سے ملتا جلتا ہے جو تم نے میرے والد کی زندگی میں انجام دیا۔ کیا خدا نے جناب زکریا کا قول قرآن میں نقل نہیں کیا جو خدا سے عرض کر رہے تھے،

فهب لی یرثنی و یرث من آل یعقوب (1)۔
خدایا مجھے ایسا فرزند دے جو میرا وارث ہو اور آل یعقوب کا وارث ہو۔ کیا قرآن میں یہ نہیں ہے۔

ورث سلیمان داؤد (2)۔

سلیمان داؤد کے وارث ہوئے۔ کیا قرآن میں وراثت کے احکام موجود نہیں ہیں؟ کیوں نہیں، یہ تمام مطالب قرآن میں موجود ہیں اور تمہیں بھی اس کی اطلاع ہے لیکن تمہارا ارادہ عمل نہ کرنے کا ہے اور میرے لئے بھی سواے صبر کے اور کوئی چارہ نہیں۔
جناب ابوبکر نے اس کا جواب دیا کہ خدا رسول (ص) اور تم سچ کہتی ہو، لیکن یہ تمام مسلمان میرے اور اپ کے درمیان فیصلہ کریں گے کیونکہ انہوں نے مجھے خلافت کی کرسی پر بٹھایا ہے اور میں نے ان کی رائے پر فدک لیا ہے (3)۔

جناب ابوبکر نے ظاہرسازی اور عوام کو خوش کرنے والی تقریر کر کے ایک حد تک عوام کے احساسات اور افکار کو ٹھنڈا کر دیا اور عمومی افکار کو اپنی طرف متوجہ کرلیا۔

[1] سورہ مریم آیت6۔
[2] سورہ نمل آیت 16۔
[3] احتجاج طبرسی، ج 1 ص 141۔

فہرست

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button