نتیجہ
بچپن کے غیر معمولی واقعات اور تلخ حوادث نے بغیر کسی شک و شبہ کے جناب زہرا (ع) کی حساس روح پر اثر چھوڑا اور آپ کی آئندہ زندگی اور نفسیات اور افعال کا ربط نہیں واقعات سے مرتبط ہے جو آپ کو بچپن میں پیش آئے اور آپ کی شخصیت نے اسی سرچشمہ سے آغاز کیا، مندرجہ ذیل اثرات انہیں واقعات سے بطور نتیجہ اخذ کئے جاسکتے ہیں۔
1۔ جو شخص اس قسم کے پمردہ ماحول میں نشو و نما پائے اور زندگی کے آغاز میں ہی اتنے پڑے واقعات سے دوچار ہو تو لامحالہ وہ افسردہ خاطر اور غمگین ہی رہا کرتا ہوگا اسی لئے جناب فاطمہ (ع) کے حالات میں لکھا ہے کہ آپ ہمیشہ محزون اور غمگین رہا کرتی تھیں۔
2۔ جو شخص اس قسم کے بحرانی ماحول میں پروان چڑھا ہو، یہاں تک کہ دودھ پینے اور بچپن کی عمر قید خانے میں گزاری ہو اور جب سے آپ نے اپنے آپ کو پہچاننا شروع کیا ہو اپنے آپ کو قید خانے میں دیکھے اور یہ دیکھے کہ اس کے ماں باپ کس فداکاری اور ایثار سے اپنے ہدف اور مقصد کا دفاع کر رہے ہیں اور اپنے مقصد تک رسائی کے لئے ہر سختی اور تکلیف کو برداشت کرلیتے ہیں لیکن اپنے مقصد کو چھوڑنے پر تیار نہیں ہوتے تو لامحالہ اس قسم کی شخصیت سخت جان، مبارز اور صاحب مقصد ہی ابھر کر سامنے آئے گی اور اپنے مقصد تک رسائی کے لئے قید اور تکالیف اور مظالم کی پرواہ نہیں کرے گی اور میدان نہیں چھوڑے گی۔
3۔ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا دیکھ رہی تھیں کہ اس کے ماں باپ دین کی اشاعت اور خداپرستی کے لئے کتنے مصائب اور تکالیف برداشت کر رہے ہیں، انسانیت کی نجات اور ہدایت کے لئے کتنی قربانیاں دے رہے ہیں آپ کو مسلمان سے یہی امید ہوگی کہ وہ اس کی وفات کے بعد ان کی قدر کریں اور آپ کے ہدف اور مقصد کو آگے بڑھانے میں سعی اور کوشش سے کام لیں اور جو راستہ آپ ان کے لئے معین کرگئے اس سے منحرف نہ ہوں۔
فہرست |