زندگی نامہ

آسمانی دستور

ایک دن جناب رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ابطح میں بیٹھے ہوئے تھے کہ جبرئیل نازل ہوئے اور عرض کی کہ خداوند عالم نے آپ پر سلام بھیجا ہے اور فرمایا ہے کہ چالیس دن رات آپ جناب خدیجہ سے علیحدگی اختیار کرلیں اور عبادت اور تہجد میں مشغول رہیں، پیغمبر اسلام (ص) اللہ تعالی کے حکم کے مطابق چالیس دن تک جناب خدیجہ کے گھر نہ گئے اور اس مدت میں رات کو نماز اور عبادت میں مشغول رہتے تھے اور دن میں روزے رکھتے تھے۔

آپ (ص) نے عمار کے توسط سے جناب خدیجہ کو پیغام بھیجا کہ اے معزز خاتون میرا تم سے کنارہ کشی کرنا کسی دشمنی اور کدورت کی وجہ سے نہیں ہے تم پہلے کی طرح میرے نزدیک معزز اور محترم ہو بلکہ اس علیحدگی اور کنارہ گیری میں پروردگار کے حکم کی پیروی کر رہا ہوں، خدا مصالح سے آگاہ ہے اے خدیجہ تم بزرگوار خاتون ہو اللہ تعالی ہر روز کئی مرتبہ تیرے وجود سے اپنے فرشتوں پر فخر کرتا ہے، رات کو گھر کا دروازہ بند کر کے اپنے بستر پر آرام کیا کرو میں اللہ کے حکم کا منتظر ہوں میں اس مدت میں فاطمہ بنت اسد کے گھر رہوں گا۔

جناب خدیجہ پیغمبر اسلام(ص) کی ہدایات کے مطالق عمل کرتیں، لیکن اس مدت میں اپنے محبوب کی جدائی میں غمگین رہتے ہوئے رویا کرتیں۔

جب اسی طرح چالیس دن مکمل ہوگئے تو اللہ تعالی کی طرف سے فرشتہ نازل ہوا اور بہشت سے غذا لایا اور عرض کی آج رات اس بہشتی غذا کو تناول کیجئے۔ رسول خدا(ص) نے اس روحانی اور بہشتی غذا سے ا فطار کیا جب آپ نماز اور عبادت کے لئے کھڑے ہوئے تو جبرئیل نازل ہوئے اور عرض کی اے رسول اکرم (ص) آج رات مستحبی نماز کو رہنے دیجئے اور جناب خدیجہ کے پاس تشریف لے جایئےیونکہ اللہ تعالی نے ارادہ کر رکھا ہے کہ آپ صلب سے ایک پاکیزہ بچہ خلق فرمائے۔
پیغمبر اکرم(ص) جلدی میں جناب خدیجہ کے گھر کی طرف روانہ ہوے۔ جناب خدیجہ فرماتی ہیں کہ اس رات بھی میں حسب معمول دروازہ بند کر کے اپنے بستر پر آرام کر رہی تھی کہ اچانک دروازہ کھٹکھٹائے ، پیغمبر علیہ السلام کی دلنشین آواز میرے کانوں میں آئی کہ آپ فرما رہے تھے کہ دروازہ کھولو، میں محمد (ص) ہوں، میں نے جلدی سے دروازہ کھولا آپ خندہ پیشانی کے ساتھ گھر میں داخل ہوئے اور بہت زیادہ وقت نہیں گزرا تھا کہ فاطمہ سلام اللہ علیہا کا نور باپ کے صلب سے ماں کے رحم میں منتقل ہوا۔ (1)

[1] بحارالانوار۔ ج 16 ص 78

فہرست

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button