حرم ابا الفضل علیہ السلام

عطائے ساقی
حرمِ حضرت عباس علیہ السلام کے متولی اور آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی دام ظلہ کے نمائندے حجۃ الاسلام و المسلمین سيد احمد الصافی دام عزه کی مدابرانہ کوششوں سے 2003؁ء سے 2023؁ء تک بیس سال کے انتہائی مختصر عرصے میں(150) سے زائد منصوبہ جات کو پایۂ تکمیل تک پہنچایا۔
حرم حضرت عباس علیہ السلام جہاں مختلف میدانوں میں مصروفِ عمل ہے اور زائرین کی بہترین خدمت اور رہنمائی کے لیے شب و روز کوشاں ہے، وہاں یتیمانِ آل محمد صلّی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی تعلیم و تربیت کے لیے بھی متعدد میدانوں میں مصروفِ عمل ہے۔
ہم اس مختصر تحریر میں حرمِ حضرت عباس علیہ السلام کے دینی، تعلیمی اور ثقافتی منصوبہ جات کو قارئین کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں:
1. صدّیقہ طاہرہ سینٹر جو خواتین کی تمام دینی، تعلیمی اور ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز ہے
2. العميد یونیورسٹی
3. الكفيل یونیورسٹی
4. المرتضیٰ فکری کمپلیکس
حرمِ حضرت عباس علیہ السلام کی تمام فکری اور ثقافتی سرگرمیاں اس کمپلیکس کے زیرِ انتظام انجام پاتی ہیں۔
اسی کمپلیکس کے زیرِ انتظام جدید ترین تحقیقات، تصنیفات، کانفرنسز اور مختلف زبانوں میں آنلائن حوزوی نظامِ تعلیم جیسے درجنوں علمی منصوبہ جات انجام پاتے ہیں۔
5. قرآن کریم انسٹیٹیوٹ
حرمِ حضرت عباس علیہ السلام کی جانب سے قرآن مجید سے متعلق تمام منصوبہ جات اس انسٹیٹیوٹ کے زیرِ انتظام انجام پاتے ہیں اور اس انسٹیٹیوٹ کی شاخیں تقریباً پورے عراق میں ہیں۔
انہی علمی منصوبہ جات میں سے ایک، ”میراثِ انبیاؑ انسٹیٹیوٹ“ ہے جو عربی اور اردو دونوں زبانوں میں ایک ڈیجیٹل علمی انسٹیٹیوٹ ہے اور آنلائن حوزوی نظامِ تعلیم کو گھر گھر پہنچانے کی ذمہ داری ادا کرتا ہے، جو اردو دان طبقے کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔

Back to top button